ہمارے مطب میں آنے والے مریضوں کی نبض اور سانس کی رفتار کو بڑے حکیم صاحب فیروزالدین اجملی رحمۃ اللہ علیہ دیکھنے کے بعد فرماتے کہ اتنے بڑے بڑےڈاکٹرز‘ حکیم اور دوائیں فیل کرنے کے بعد آپ میرے پاس کیا لینے آئے ہیں؟ اللہ پاک نے میری روزی کا وعدہ پورا کررکھاہے۔ مجھے آپ سے پیسے نہیں کمانے۔ آپ تشریف لے جائیں۔ پھر مریض یا لواحقین اصرار کرتے تو فرماتے: جب ہم نے طرز زندگی نہ بدلنے کی قسم کھارکھی ہو تو آرام کیسے آئے گا؟ آپ تو اپنے پیسے اور معالج کی دوا سے آگے سوچنے اور بہترین کی اُمنگ سے خالی ہیں۔ آپ کی نبض کی سٹروک پاور فل نہیں ہیں جس کی وجہ نامکمل اُتھلا سانس ہے۔ آپ کو پھیپھڑے کو پورا پھیلانے کی سمجھ ہی نہیں نہ ہی کسی معالج نے آپ کی اس بارے رہنمائی کی ہوگی اور اگر اس بارے کچھ کہا ہوگا تو آپ نے عمل نہیں کیا ہوگا اور آج آپ ایک موٹی سی فائل نسخوں کی اور ایک فائل ٹیسٹوں کی اٹھائے پھررہے ہیں۔ آپ صرف تیس فیصد سانس لیتے ہیں ستر فیصد پھیپھڑے کو استعمال نہیں کرتے۔ جب آکسیجن پوری نہ ہو تو خون پورا صاف شفاف ہلکا پھلکا نہیں ہوگا۔ دل کو مطلوبہ آکسیجن نہ ملنے سے اس کو اپنی دھڑکن ضرورت سے زیادہ بڑھانا پڑے گی۔ اس کے باوجود یہ کمزور اور غریب سا خون جسم کی ضرورت پوری نہ کرسکے گا اور تمام اعضاء بدن مختلف صورتوں میں احتجاج کریں گے ہر ایک کی لال بتیاں جلنے بجھنے لگیں گی۔ دم پھولنا، سانس چڑھنا‘ حواس کا خراب ہونا‘ پٹھوں کا پھڑکنا‘ بدمزاجی‘ جلدی غصہ آنا‘ جذباتی ہوجانا‘ گرمی کا زیادہ محسوس ہونا کہ کسی بھی وقت دم نکل جائے گا۔ سردی کا زیادہ محسوس ہونا کہ جسم سُن یا شل ہوجانا وغیرہ جیسی تکالیف سے گزر پڑے گا اور دواؤں میں پھنس کر غذائیں چھوٹ جائیں گی۔ جینا مرنا مشکل ہوجائے گا۔ حکیم صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے: اپنا قبلہ درست کرنے کا وعدہ کرو تو تمہارا نسخہ اور ہدایات لکھتا ہوں ورنہ آ پ تشریف لے جائیں۔ مریض وعدہ کرتا تو آپ قلم کاغذ سنبھالتے۔ نسخے میں مفرحات کو ترجیح دیتے اس کے علاوہ ضرورت کی ادویات ہوتیں۔ ہدایات میں خس اور صندل کا عطر اپنی جیب میں رکھیں‘ ہاتھ کی پشت پر ہلکا سا ہروقت لگا رہے جب سانس لیں تو خوشبو کو ناک کے قریب کرکے گہرا سانس لیں کہ چھاتی سینہ پوری طرح کھل جائے۔ قارئین کرام! آپ خود
تجربہ کرکے دیکھیں پندرہ سے بیس سانس کے درمیان آپ اپنے کو کتنا ہلکا پھلکا محسوس کرتے ہیں اور ساتھ ہی لمبی لمبی جماہیاں آتی ہیں جو آپ کے جبروں کواتنا کھلنے پر مجبور کردیں گی کہ Lock Jawہونے کا اندیشہ ہوگا۔ اسی لیے سنت ہے کہ جب جمائی آئے تو منہ پر ہاتھ رکھا جائے تاکہ ایسا نہ ہونے پائے۔کھڑے ہوئے یا بیٹھے ہوئے منہ سے ہوا پھیپھڑوں میں بھریں اور منہ سے ہی خارج کریں جیسے کہ ہانپنے کی صورت میں ہوتا ہے۔ کسی نرم پھریری سے چھینکیں یا پھر نسوار سونگھیں۔ گٹھن والے خیال اورماحول سے بچیں اکثر اس کی وجہ سے دم کشی کی کیفیت ہوجاتی ہے۔ ناک کو اچھی طرح اندر سے دھو کر خشک کرکے اچھی سی بام لگائیں کانوں کے پیچھے بھی لگائیں‘ چھاتی پر لگائیں۔ خوشگوار ماحول اپنائیں۔ حسب طاقت ورزش کریں کوئی کھیل کھیلیں جس سے دم پھولے سانس چڑھے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں